50 + Eid Mubarak Wishes | Eid Mubarak Status | Eid Wishes Card | Eid Mubarak | Eid Mubarak Poetry & Quotes
سوچا تھا کہ عید ہو گی پطر ان کی دید ہوگی
عید رخصت انتظار ناقص.. امیدیں قائم
اس عید پر ہم رسمِ محبت کا رخ موڑ دیں گے
چوڑیاں لا کر سارا دن دیکھیں گے پھر توڑ دیں گے۔۔۔
چوڑیاں لے لو پیاری پیاری چوڑیاں لے لو...... سونی کڑیاں لیے سونی چوڑیاں...... لڑکو اپنی جانو مانو کے لیے چوڑیاں لے لو.....
کل فون پہ بات کرتے میں نے کہا___ کچھ اور سناؤ____
اس نے چوڑیوں کی چھن چھن سنائی اور ہنس دی...
لڑائیاں کتنی بھی ھوں چاھے۔
عید ساتھ ھی گذارنی ھے۔
عید تو اتی رہتی ہے پر دید تو باقی رہتی ہے
اس عید پر تم جو اجاو تو عید ہماری ہو جاے
سانحہ یہ ہے کہ عید پر اکثر
جن سے ملنا ہو وہ نہیں ملتے
اپنا تو کسی گزر ھی جائے گا یہ دن
تم جس سے ملو آج اسے عید مبارک
گل نہ ہوں تو جشن رنگ و بو کیسا
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
گردشِ ماہ کے ہم نہیں پابند۔۔۔
عید کرلیں گے جب خوشی ہوگی
ﮐﭽﮫ ﭼﻮﮌﯾﺎﮞ ﺧﺮﯾﺪ ﮐﮯ ﺭﮐﮫ لی ہیں تیرے نام کی..
ﮐﺒﮭﯽ ﺟﻮ ﻋﯿﺪ ﭘﮧ ﺁﺅ گی ﺗﻮ ﭘﮩﻨﺎ ﺩوں گا
چاند کے پاس بهی سنانے کو
اب کے کوئی نوید کیا ہو گی
گل نہ ہو گا تو جشنِ خوشبو کیا
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
(پروین شاکر)
تیرا ہجر, چاند رات اور تیری عید 🙄
میں نہ مانوں ایسی عید کو میری عید😏
اس عید پر ہم رسمِ محبت کا رخ موڑ دیں گے
چوڑیاں لا کر سارا دن دیکھیں گے پھر توڑ دیں گے...!
اب محرم کی طرح عید مناتی ہوگی ۔ ۔
میرے تاریک زمانوں سے نکلنے والی ۔ ۔
روشنی تجھ کو مری یاد دلاتی ہوگی ۔ ۔
روپ دے کر مجھے اس میں کسی شہزادے کا ۔ ۔
اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہوگی ۔ ۔
ہٹا کر زلف چہرے سے نہ چہت پر شام کو جانا
کہیں لوگ عید نہ کرلیں ابہی رمضان باقی ہے
اے شب تنہا! اک مسئلہ تو بتا...!!
میں نے رخ یار نہیں دیکھا، کیا میں عید منائوں..
عید پھیکی لگ رہی ہے عشق کی تاثیر بھیج
آ گلے مل یا لباس عید میں تصویر بھیج
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
ﺟﻮﮞ ﺟﻮﮞ ﻋﯿﺪ ﮐﮯ ﻟﻤﺤﮯ ﮔﺰﺭﺗﮯ
ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ
ﻋﯿﺪﯼ ﻧﮧ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺍُﺗﺮﺗﮯ
ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ
غیروں میں ہیں جو شاد انہیں عید مبارک
جن کو نہیں ہم یاد، انہیں عید مبارک
اپنا تو کسی طور سے کٹ جائے گا یہ دن
تم جس سے ملو آج اسے عید مبارک
معصوم سے ارمانوں کی معصوم سی دنیا۔
جو کر گئے برباد، انہیں عید مبارک۔
ہر کسی کے لیے کہاں ہوتی ہیں عید کی خوشیاں
مسرتیں لاتا ہے سب کے لیے عید کا چاند
اب کی بار عید مبارک
تحفوں کی نہیں صرف تمہاری ہے
عید کا چاند فلک پر نظر آیا جس دن
میری پلکوں پر ستارے تھے تیری یادوں کے
اے بچھڑے ہوئے شخص تجھے
ابھی دل کی گہرائیوں سے عید مبارک
سنا ہے پھر عید ہوگئی۔
کسی کو انتظار اور کسی کی دید ہو گئی۔
عید کے چاند کو دیکھے نہ کوئی میرے سوا
اس کے دیدار کو اک سال گزارا میں نے
ڈھلتی عید کے ساتھ خطائیں معاف کر دینا
کیا پتا جب پھر عید آئے ہم نہ ہوں
No comments:
Post a Comment