!! سنو جاناں !! میں مر جاؤں اور تمہیں پتا بھی نہ ہو
تمہارے انتطار میں میرا یوں ہر وقت آنلائن رہنا ایسا نہ ہو کہ میں مر جاؤں اور تمہیں پتا بھی نہ ہو۔
میں ہر وقت صرف اسی امید میں آنلائن رہتا ہوں کہ مجھے میری موبائل کی میسج ٹیون سنائی دے گی
اور پھر سیل فون کی اسکرین جل اٹھے گی اور تمہارا میسج آجائے گا مگر ہر روز کا یہی معمول ہے
کہ میں پورا وقت آنلائن رہ کر صرف انتظار کرتا رہتا ہوں اور رات دیر تک جاگتا رہتا ہوں
پھر میری آنکھیـّــں بھاری ہونے لگتی ہیں جیسے پورا پہاڑ میری آنکھوں کی سمت آ گرا ہے
پھر نا چاھتے ہوئے بھی سونا پڑتا ہے، جبکہ تمہاری طرف سے کوئی میسج موصول نہیں ہوتا۔
انسان بہت طاقتور ہے اگر وہ ٹھان لے تو پھر ہر اصول اور اپنی ہر عادت بدل دیتا ہے
ہماری زندگی میں کافی ایسے لوگ ہوتے ہیں جو وقت کی اس تیز رفتار کے ساتھ بدل جاتے ہیں
وہ وقت کے ساتھ سمجھوتہ کر لیتے ہیں وہ خوش رہنا سیکھ لیتے ہیں
وہ اپنے ساتھ کی گئی اذیتوں کو بھول جاتے ہیں وہ خود کو ماحول کے ساتھ رنگ دیتے ہیں
جبکہ میں جھلا سا ان سب کے برعکس ہوں ، میں اپنے ساتھ کی ہوئی ناانصافیوں کو بھلا نہیں پاتا
میں ان کو سوچتے سوچتے تھک گیا ہوں اور بالآخر میں خود کو سب سے الگ رکھنا سیکھ گیا ہوں،
مگر میری وہی عادتیں ہیں اور وہی احمقانہ سی حرکتیں کرتا رہتا ہوں کہ تو نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں
کیونکہ مجھے جینا تم نے سکھایا ہے اور تمہاری غیر موجودگی میری موت کا سبب بن سکتی ہے ۔
مجھے ڈر ہے کہیں میں مر نا جاؤں اور تم بے خبر رہ جاؤ ، اس امید پر کہ میں آنلائن ہوں
No comments:
Post a Comment